بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کنگھی کے دوران ڈاڑھی کے بال ٹوٹ جانے کی صورت میں ان کو پھینکنا


سوال

داڑھی کو کنگھی کرتے وقت داڑھی کے بال نکل جائیں تو داڑھی کے بالوں  کو گرانا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

داڑھی کے بال انسانی جسم کا حصہ ہونے کی وجہ سے قابلِ احترام ہیں، اس لیے کنگھی کے دوران اگر ڈاڑھی کے بال ٹوٹ جائیں تو بہتر یہ ہے کہ  انہیں کسی جگہ دفنا دیا جائے، اگر دفنانے کی سہولت نہ ہو تو ایسی جگہ مٹی میں ڈال دیے جائیں جہاں گندگی اور ناپاکی نہیں ہو، البتہ اس میں بہت زیادہ تکلف میں بھی نہیں پڑنا چاہیے، اگر کبھی کسی وجہ سے ڈاڑھی کے ٹوٹے بال زمین پر گرگئے اور انہیں جمع کرنے میں سہولت نہ ہو تو ان کو جمع کرکے زمین میں دفنانا ضروری نہیں ہے، بلکہ حرج کی وجہ سے یہ  معاف ہے۔

"فإذا قلم أظفاره أو جزّ شعره ینبغي أن یدفن ذلك الظفر والشعر المجزوز، فإن رمی به فلا بأس، وإن ألقاه في الکنیف أو في المغتسل یکره ذلك؛ لأن ذلك یورث داء، کذا في فتاوی قاضي خان". (الفتاوی الهندية، ج۵ ص ۳۵۸ کتاب الکراهية، الباب التاسع عشر في الحنان والخصآء وقلم الأظفار ...الخ) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200987

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں