بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈرائینگ (تصویر سازی) سیکھنے اور سکھانے کا حکم


سوال

ڈرائنگ سیکھنا اور سیکھانا کیسا ہے؟

جواب

کسی جان دار  کی تصویر پر مشتمل ڈرائنگ بنانا (تصویر سازی کرنا) جائز نہیں ہے، اس لیے جان دار  کی تصویر پر مشتمل ڈرائنگ سیکھنا اور سکھانا دونوں ناجائز ہیں، البتہ جان دار کے علاوہ دیگر اشیاء (مثلاً خوب صورت مناظر، درخت، پہاڑ، دریا وغیرہ) کی تصویر بنانا جائز ہے، اس لیے ایسی اشیاء پر مشتمل ڈرائنگ سیکھنا اور سکھانا بھی جائز ہے۔

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے ایک مصور نے اسی طرح کا سوال کیا  تو  آپ نے اسے  یہی جواب دیا کہ اگر تصویر بنانی ہی ہے تو غیر ذی روح اشیاء کی تصاویر بنالیا کرو۔ حدیث ملاحظہ ہو:

"عن سعید بن أبي الحسن قال: كنت عند ابن عباس إذ جاءه رجل، فقال: يا ابن عباس! إني رجل إنما معيشتي من صنعة يدي، وإني أصنع هذه التصاوير، فقال ابن عباس: لا أحدثك إلا ماسمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم، سمعته يقول: من صوّر صورةً فإن الله معذّبه حتى ينفخ فيه الروح وليس بنافخ فيها أبداً. فربا الرجل ربوةً شديدةً واصفرّ وجهه. فقال: ويحك! إن أبيت إلا أن تصنع فعليك بهذا الشجر وكل شيء ليس فيه روح. رواه البخاري." (مشکاة المصابیح، باب التصاویر، ص:386 ط:قدیمی)

ترجمہ: سعید بن ابو الحسن روایت کرتے ہیں کہ میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس موجود تھا کہ ایک آدمی ان کے پاس آیا اور کہا: اے ابن عباس! میں ایک ایسا شخص ہوں کہ میرا معاشی گزران ہاتھ کی محنت سے ہوتاہے اور میں یہ (جان دارکی) تصاویر بناتاہوں۔ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں تمہیں وہی بات سناؤں گا جو  میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے، (یعنی اپنی طرف سے کوئی بات نہیں کہوں گا)  آپ ﷺ کو میں نے فرماتے ہوئے سنا: جو شخص (جان دار کی) تصویر بنائے گا اللہ تعالیٰ اسے ضرور عذاب دیں گے، یہاں تک کہ وہ اس تصویر میں جان / روح نہ ڈال دے، اور وہ اس (تصویر) میں کبھی جان نہیں ڈال پائے گا۔ یہ حدیث سن کر اس شخص نے ایک بڑا اور اونچا سانس لیا اور اس کا چہرہ زرد پڑ گیا، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: تیرا ناس ہو! اگر تصویر بنانی ہی ہے (یعنی اگر تمہارا گزران نہیں ہوتا) تو ان درختوں کی تصاویر بناؤ اور ہر اس چیز کی جس میں روح نہ ہو۔ (بخاری) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201747

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں