بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وضو کا بچا ہوا پانی پینے کا حکم


سوال

وضو کا بچا ہوا پانی پینا کیسا ہے؟

جواب

ایک مرتبہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے وضو فرمایا اور وضو کے بعد بچا ہوا پانی کھڑے کھڑے پی لیا اور فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ایسا ہی فرمایا تھا، اس حدیث کی رو سے  فقہاء نے وضو کے بعد  بچا ہوا پانی پینا وضو کے آداب میں سےلکھا ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 129)
"(ومن آدابه) ... وأن يشرب بعده من فضل وضوئه) كماء زمزم (مستقبل القبلة قائماً) أو قاعداً".

الفتاوى الهندية (1/ 8)
"(وها هنا سنن وآداب ذكرها المشايخ) ........ وأن يشرب قطرةً من فضل وضوئه مستقبل القبلة قائماً".
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200470

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں