بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

واٹساپ پر خواتین کا گروپ بناکر مسائل بتانا


سوال

چند خواتین نے واٹس ایپ پر ایک گروپ بنایا ہے اور یہ خواتین اپنے مسائل ایک مفتی صاحب سے پوچھتی ہیں اور وہ جو جواب دیتے ہیں وہ اس گروپ کی تمام خواتین سن سکتی ہیں،سوال یہ ہے کہ نامحرم مفتی صاحب سے خواتین کا مسئلہ پوچھنا کیسا ہے؟اور واٹس ایپ پر اس قسم کے گروپ بنانے کا کیا حکم ہے ؟

جواب

خواتین کے صوتی پیغام، اس کو محفوظ کرنے اور اس ذریعے سے رابطہ کرنے میں کئی مفاسد کا اندیشہ ہے، اس لیے صوتی پیغامات کے ذریعے مسائل کے بیان سے یا واٹس ایپ پر خواتین کے اس طرح گروپ بنانے سےاحتراز کیا جائے، خواتین کو مسئلہ درپیش ہو تو وہ شوہر یا محرم کے ذریعے کسی عالم سے دریافت کروالیں، اگر کسی وجہ سے یہ ممکن نہ ہو  تو اپنے پیش آمدہ مسئلہ کا کسی معتبردارالافتاء   سے رابطہ کرکے حل دریافت کرلیا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201530

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں