بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والدین،بچے ایک ساتھ قتل ہوجائئں تو دیت کی تقسیم کا حکم


سوال

 کسی واقعہ میں اگر والدین اور بچے سب قتل ہو جائیںتو  بچوں کی دیت کی رقم کیسے تقسیم ہوگی؟  بچوں کے دادا دادی فوت ہیں۔  بچوں کے چچا اور پھوپھی دونوں زندہ ہیں۔  بچوں کے نانا نانی اور ماموں، خالہ بھی زندہ ہیں ۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر والدین اور بچے ایک ساتھ قتل ہوئے، انتقال میں کوئی تقدیم وتاخیر نہ ہو تو بچوں کی دیت کے حق دار ان کے چچا ہوں گے، جتنے تایا، چچا ہوں سب برابر کے حق دار ہوں گے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200788

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں