والد کی زندگی میں چار بیٹوں میں سے ایک بیٹے کا انتقال ہوگیا تھا، اس کے کچھ عرصہ بعد والد کا بھی انتقال ہو گیا ہے، سوال یہ ہے کہ مرحوم والد کہ ترکہ میں کیا مرحوم بیٹے کا بھی حصہ ہوگا؟
صورتِ مسئولہ میں والدِ مرحوم کے انتقال کے وقت ان کی اولاد میں سے جو جو حیات تھے وہ سب والد کی میراث کے حق دار ہوں گے۔ اور جس بیٹے کا انتقال والد کی وفات سے قبل ہو گیا تھا اس کا والد کے ترکہ میں شرعی حصہ نہیں ہوگا۔
البتہ باقی ورثاء باہمی رضا مندی سے مرحوم کی آل و اولاد کو ترکہ میں سے کچھ دے دیں تو بہترہے، خصوصاً جب کہ ان کو ضرورت ہو۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200431
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن