بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نفلی روزہ میں ایک سے زائد نیت


سوال

میں ایک نفل روزے میں کتنی نیتیں کرسکتا ہوں؟ مثلاً بیماری سے شفا, امتحان میں کامیابی, کاروبار میں برکت وغیرہ وغیرہ نیت کر سکتا ہوں ؟

جواب

کسی بھی نفلی عمل یا نفلی عبادت کی ادائیگی  میں ایک عمل کرتے ہوئے متعدد نفلی نیتیں کی جا سکتی ہیں؛ لہذا نفلی روزہ میں ایک سے زائد نیتیں، مثلاً شفا، امتحان میں کامیابی وغیرہ کر سکتے ہیں۔ البتہ خاص فضیلت والے نفلی روزوں میں قضا وغیرہ کی نیت درست نہیں ہے۔

حاشیۃ الطحطاوی  میں ہے:

"ثم إنه إن جمع بين عبادات الوسائل في النية صح، كما لو اغتسل لجنابة وعيد وجمعة اجتمعت ونال ثواب الكل، وكما لو توضأ لنوم وبعد غيبة وأكل لحم جزور، وكذا يصح لو نوى نافلتين أو أكثر، كما لو نوى تحية مسجد وسنة وضوء وضحى وكسوف، والمعتمد أن العبادات ذات الأفعال يكتفي بالنية في أولها ولا يحتاج إليها في كل جزء اكتفاء بانسحابها عليها، ويشترط لها الإسلام والتمييز والعلم بالمنوى، وأن لا يأتي بمناف بين النية والمنوي". (باب شروط الصلاة وأركانها: 1/216، ط: دار الكتب العلمية) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200161

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں