بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نفلی اعتکاف میں متعدد مرتبہ مسجد سے نکلنا


سوال

نفلی اعتکاف میں بار بار معمولی معمولی کام سے باہر نکلنے کی گنجائش ہے؟ اگر کوئی شخص ایسا کرتا ہے تو اس کے متعلق کیا حکم ہے؟

جواب

نفلی اعتکاف کے لیے کوئی خاص وقت اور مقدار کی شرط نہیں ہے، یہ کچھ وقت کا بھی ہوسکتا ہے، اور نفلی اعتکاف فاسد نہیں ہوتا ، بلکہ جس قدر نفلی اعتکاف کیا جائے اسی میں پورا ہوکر ختم ہوجاتا ہے، لہذا نفلی اعتکاف کرنے کے بعد مسجد سے نکلنا جائز ہے، اس سے اعتکاف ختم ہوجائے گا، پھر دوبارہ مسجد میں آکر از سر نو نفل اعتکاف کی نیت کرکے دوبارہ اعتکاف کیا جاسکتا ہے۔ لہٰذا اگر بار بار مسجد سے نکلنے کی ضرورت پیش آئے تو دوبارہ داخل ہوتے ہوئے نفل اعتکاف کی نیت کرلے، ورنہ اب نفل اعتکاف نہیں ہوگا۔ 

البحر الرائق  (2/ 323):
"(قوله: وأقله نفلا ساعة) لقول محمد في الأصل إذا دخل المسجد بنية الاعتكاف فهو معتكف ما أقام تارك له إذا خرج". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201001

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں