بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نابالغ کی امامت


سوال

نا با لغ بچے کے پیچھے فرض نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ اگر 8 سے 12 سال کے نا بالغ بچے حفظ کر رہے ہیں تو ترغیب کے لیے نماز ان کے پیچھے ہوسکتي ہے؟ چاروں امام کی کیا رائے ہے؟

جواب

واضح رہے کہ نابالغ کی اقتدا میں بالغ شخص کی نماز درست نہیں ہے؛ کیوں کہ نابالغ کی نماز نفل کے حکم میں ہے، اور بالغ کی نماز فرض ہوگی، لہذا یہ اقتدا چاہے ترغیب کی نیت سے ہی کیوں نہ ہو درست نہیں ہے۔ البتہ اگر نفل نماز میں کسی نابالغ کو امام بنا دیا  جائے یا فرض میں اس نا بالغ کی اقتدا میں نابالغ بچوں کو ہی نماز پڑھوائی جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔

فتاوی تاتارخانیہ میں ہے:

"ولا تجوز إمامة الصبي في صلاۃ الفرض." (251/2)

فتاوی شامی میں ہے:

"وأما شروط الإمامة فقد عدها في نور الإيضاح على حدة، فقال: وشروط الإمامة للرجال الأصحاء ستة أشياء: الإسلام والبلوغ والعقل والذكورة والقراءة والسلامة من الأعذار كالرعاف والفأفأة والتمتمة واللثغ وفقد شرط كطهارة وستر عورة." (550/1۔ ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200724

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں