بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

میزان بینک کے ساتھ لین دین کرنے کا حکم


سوال

میزان بینک کے ساتھ لین دین کرنا کیسا ہے؟

جواب

میزان بینک سمیت کسی بھی مروجہ اسلامی بینک کے معاملات مکمل طور پر شرعی اصولوں کے مطابق نہیں ہیں، اس لیے ان بینکوں میں سیونگ اکاؤنٹ کھلوانا یا کسی بھی طرح کی سرمایہ کاری کرنا جائز نہیں ہے، البتہ کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانا یا رقم کی منتقلی وغیرہ جیسے معاملات جس طرح عام بینکوں کے ساتھ کرنے کی گنجائش ہے، اسی طرح میزان بینک اور دیگر مروجہ اسلامی بینکوں کے ساتھ بھی ایسے معاملات کرنے کی گنجائش ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200987

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں