میزان بینک میں رقم ڈپازٹ کرنا کیسا ہے؟ کیا یہ سود کے زمرے میں تو نہیں آتا؟
موجودہ زمانے میں اسلامی بینکنگ کے نام سے جتنے بھی بینک کام کر رہے ہیں ہماری تحقیق کے مطابق ان کے تمویلی معاملات اسلامی نہیں ہیں، اس لیے اگر آپ کے سوال کا مطلب یہ ہے کہ میزان بینک میں اکاؤنٹ کھلوانا اور اس پر نفع لینا کیسا ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ روایتی بینکوں کی طرح مروجہ اسلامی بینکوں میں بھی سیونگ اکاؤنٹ کھلوانا اور منافع لیناجائزنہیں ہے۔ ضرورت پڑنے پر صرف ایسا اکاؤنٹ کھلوایا جاسکتا ہے جس میں منافع نہ ملتا ہو، مثلاً: کرنٹ اکاؤنٹ یا لاکرز وغیرہ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201557
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن