بینک اسلامی اور میزان بینک سے ماہانہ منافع لینا حلال ہے یا حرام ، کیوں کہ میں نے آپ کی ویب سائٹ پر دیکھا تھا کہ جائز ہے؟
میزان بینک یا مروجہ غیر سودی بینکوں سے تمویلی معاملات کرنا، سیونگ اکاؤنٹ وغیرہ کھلوانا جائز نہیں ہے، ملک کے اکثر جید اور مقتدر مفتیانِ کرام کی رائے یہ ہے کہ مروجہ غیر سودی بینکوں کا طریقہ کار شرعی اصولوں کے مطابق نہیں ہے، اور مروجہ غیر سودی بینک اور روایتی بینک کےبہت سے معاملات درحقیقت ایک جیسے ہیں، لہذا روایتی بینکوں کی طرح ان سے بھی تمویلی معاملات کرنا جائز نہیں ہے ۔ ضرورت پڑنے پر صرف ایسا اکاؤنٹ کھلوایا جاسکتا ہے جس میں منافع نہ ملتا ہو، مثلاً: کرنٹ اکاؤنٹ یا لاکرز وغیرہ۔
ہمارے ادارے یا ویب سائٹ سے اس کے جواز کا کوئی فتوی جاری نہیں ہوا ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201459
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن