بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مرحوم پر کچھ قرض ہو اور ورثہ میں ماں، بیوہ، پانچ بھائی اور ایک بہن ہوں تو میراث کی تقسیم


سوال

میرابھائی فوت ہوچکا ہے، اس نے پیچھے 1800000 اٹھارہ لاکھ کی زمین چھوڑی ہے ۔فوت شدہ بھائی پرتین لاکھ قرض ہے ۔فوت شدہ کی کوئی اولاد نہیں ۔اس کے پیچھے پانچ بھائی، ایک بہن، ایک ماں اور ایک بیوی ہے۔ اس کے مال کو کس طرح تقسیم کریں؟

جواب

مرحوم کی کل جائیداد مکان اور نقد رقم کی تقسیم کا طریقہ کار یہ ہے کہ مرحوم بھائی  کے ذمہ جو قرض ہے اسے ادا کرنے کے بعد، اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ سے نافذ کرنے کے بعد مابقیہ کل ترکہ منقولہ و غیر منقولہ کو 132 حصوں میں تقسیم کرکے 33 حصے مرحوم کی   بیوہ کو، 22 حصے مرحوم کی ماں  کو اور 14،14 حصے مرحوم کے ہر ایک بھائی  کو اور7 حصے مرحوم کی  بہن  ملیں گے ۔یعنی بیوہ کو  ٪25 ، والدہ کو  ٪66۔16 ، ہر ایک بھائی کو ٪607۔10 اور ٪303۔5 بہن کو ملیں گے ۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201979

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں