بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میراث کی تقسیم


سوال

ایک بیوہ، 4 بیٹے، 4 بیٹیاں، وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟

جواب

مرحوم کے موجودہ ترکے میں سے سب سے پہلے تجہیز  وتکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، میت کے ذمے قرض ہوں تو ان کی ادائیگی کے بعد، مرحوم نے کوئی جائزوصیت کی ہو تو کل مال کے تہائی حصہ میں سے وصیت کو نافذ کرنے کے بعد کل ترکہ میں سے 50۔12فیصد بیوہ کو،  29۔7 فیصد ہر ایک بیٹی کو، اور 58۔14 فیصد ہر ایک  بیٹے کو ملے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200660

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں