بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میراث، بیوہ، ماں، بیٹا، بیٹی۔ پنشن کا حکم


سوال

شوہر کی وفات کے بعد ورثاء میں کون کون شامل ہے؟ ایک بیوہ، ایک بیٹا، ایک بیٹی، ایک ماں، دو بھائی۔ ورثاء کے نام بتادیں، یہ بھی بتائیں کہ کیا شوہر کی پنشن بھی ترکہ میں تقسیم ہو گی؟ جب کہ شوہر نے زندگی میں ہی کاغذات میں اپنی پنشن بیوی کے نام لکھوادی ہو؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ کار یہ ہے کہ سب سے پہلے مرحوم کی کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ میں سے مرحوم کے   حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کے اخراجات نکالنے اور اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرضہ ہو تو قرضہ کی ادائیگی کے بعد، اور اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی مال میں سے وصیت کو نافذ کرنے کے بعد باقی کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ ۷۲حصوں میں تقسیم کر کے اس میں سے ۹حصے مرحوم کی بیوہ کو،۱۲حصے مرحوم کی والدہ کو، ۳۴ حصے مرحوم کے بیٹے کو اور ۱۷ حصے مرحوم کی بیٹی کو ملیں گے، مرحوم کے بھائیوں کو مرحوم کے ترکہ میں سے کچھ نہیں ملے گا۔

پنشن  حکومت کی طرف سے عطیہ ہے ، مرحوم کا ترکہ نہیں ہے،  لہٰذا  حکومت جس کو پنشن دے ،اسی کا حق ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201282

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں