ہم دو بھائی، ایک بہن اور والدہ ہیں، والد کی وفات کے بعد ہم جائیداد کی تقسیم چاہتے ہیں، جائیداد میں ایک گھر ہے, جس کی مالیت ایک کروڑ ساٹھ لاکھ ہے۔
مرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد ، اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو اسے ادا کرنے کے بعد،اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد، باقی کل ترکہ کو/ 40 حصوں میں تقسیم کرکے مرحوم کی بیوہ کو /5 حصے، ہر بیٹے کو /14 حصے اور بیٹی کو /7حصے ملیں گے۔ یعنی 1 کروڑ 60 لاکھ میں سے مرحوم کی بیوہ کو 20 لاکھ روپے، ہر بیٹے کو 56 لاکھ روپے اور بیٹی کو 28 لاکھ روپے ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201308
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن