بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

علاتی چچا، اخیافی بہن بھائی اور سگی اور علاتی پھوپھیوں میں میراث کی تقسیم


سوال

میت کی ماں، باپ، بیوی بچے نہیں، ایک علاتی چچا اور علاتی پھوپھی، اخیافی بہن، ایک اخیافی بھائی اور دو سگی پھوپھی ہیں، وراثت کیسے تقسیم ہوگی ؟

جواب

صورت مسئولہ میں  مرحوم کی وراثت کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحوم کے حقوق متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد ، اگر مرحوم کے ذمہ کوئی  قرض   ہو اسے ادا کرنے کے بعد،اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد، باقی کل ترکہ کو 6 حصوں میں تقسیم کرکے مرحوم  کے اخیافی بھائی کو ایک حصہ (16.66 %)  ، اخیافی بہن کو ایک حصہ (16.66 %) اور علاتی چچا کو /4 حصے (66.67 ٪) ملیں گے، مرحوم کی سگی اور علاتی پھوپھیوں کو میراث میں سے حصہ نہیں ملے گا۔ فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144001200670

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں