ہم چار بھائی اور ایک بہن اور ایک ماں ہے، ہمارے والد صاحب کا ایک مکان ہے، اس کی مالیت 1700000 سترہ لاکھ روپے ہے، ہر ایک کا حصہ بتا دیں!
صورتِ مسئولہ میں اگر سائل کے والد کا انتقال ہوگیا ہے اور سائل کے دادا دادی سائل کے والد کی زندگی میں وفات پا چکے تھے تو سائل کے والدِ مرحوم کے ترکہ کی تقسیم کی صورت یہ ہوگی کہ مرحوم کے کفن دفن کے اخراجات اور قرضہ جات کی ادائیگی کے بعد مرحوم نے اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو اس کو بقیہ مال کے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد مرحوم کی بقیہ کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کے 72 حصے کر کے مرحوم کی بیوہ کو 9 حصے ، ہر ایک بیٹے کو 14 حصے اور بیٹی کو 7 حصے ملیں گے۔ یعنی 1700000(سترہ لاکھ )روپے کی تقسیم اس طرح ہوگی کہ آپ کی والدہ کو 212500 روپے ، ہر ایک بھائی کو 330555/55 روپے اور بہن کو 165277/77 روپے ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200269
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن