بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مقدس اوراق کا حکم


سوال

 اکثر شادی کے کارڈز پر اللہ کا نام لکھا ہوتا ہے تو اس کو کہاں رکھنا چاہیے، کیوں کہ اکثر لوگ گرا دیتے ہیں ،اور جو قرآن مجید ضعیف ہو جاتا ہے تواس کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے ؟

جواب

ایسے اوراق ، کارڈز یا کوئی اورچیز،جس پر  اللہ کا نام لکھا ہوا ہو ،اُسے بے جاگرادینا، اللہ رب العزت کے نا م کی بےحرمتی ہے،اس لیےایسا کرنا جائز  نہیں ہے ، ایسے اوراق، کارڈز ،نیز ضعیف قرآ ن مجید  کو مقدس اور محفوظ جگہ میں رکھنا چاہیے،اگر محفوظ جگہ میں رکھنا ممکن نہ ہو تو  انہیں پاک کپڑے میں لپیٹ کر گڑھا کھود کر ایسی جگہ دفن کیا جائے جو قدموں سے روندی نہ جاتی ہو  یا انہیں کسی تھیلے وغیرہ میں ڈال کر ان کے ساتھ وزن باندھ کر سمندر یا دریا برد کردیا جائے یا کسی ویران جگہ ڈال دیا جائے۔

الدر المختار شرح تنوير الأبصار(6 / 422):

"الكتب التي لاينتفع بها يمحى عنها اسم الله وملائكته ورسله ويحرق الباقي، ولا بأس بأن تلقى في ماء جار، كما هي أو تدفن وهو أحسن كما في الأنبياء".

حاشية رد المحتار على الدر المختار (6 / 422):

"لكن عبارة المجتبى: والدفن أحسن كما في الأنبياء والأولياء إذا ماتوا، وكذا جميع الكتب إذا بليت وخرجت معنى الانتفاع بها اهـ يعني أن الدفن ليس فيه إخلال بالتعظيم؛ لأن أفضل الناس يدفنون. 
 وفي الذخيرة: المصحف إذا صار خلقاً وتعذر القراءة منه لايحرق بالنار، إليه أشار محمد، وبه نأخذ. ولايكره دفنه. وينبغي أن يلف بخرقة طاهرة ويلحد له؛ لأنه لو شق ودفن يحتاج إلى إهالة التراب عليه، وفي ذلك نوع تحقير إلا إذا جعل فوقه سقف، وإن شاء غسله بالماء أو وضعه في موضع طاهر لاتصل إليه يد محدث ولا غبار ولا قذر تعظيماً لكلام الله عز وجل".

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144105200376

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں