میرے گھر کے پاس اکثر مسجدوں میں بغیر ڈاڑھی والے امام ہیں، کیا کرنا چاہیے؟ تھوڑی دور ایک مسجد ہے وہاں امام ڈاڑھی والے ہیں، لیکن کبھی وہ بھی موجود نہ ہوں، پھر کیا کیا جائے؟
داڑھی رکھنا واجب اور اس کو منڈوانا یا کترواکر ایک مشت سےکم کرنا ناجائز اور کبیرہ گناہ ہے۔اور اس کا مرتکب فاسق اور گناہ گار ہے، اور اس کی اقتدا میں نماز پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے۔
لہذا قریب میں جس مسجد میں باشرع ڈاڑھی والے امام ہیں ان کی اقتدا میں نماز ادا کریں، اور اگر کبھی وہ نہ ہوں تو مجبوری میں جماعت کا ثواب حاصل کرنے کے لیے انفرادی نماز پڑھنے کے بجائے ڈاڑھی منڈے امام کی اقتدا میں ہی نماز ادا کرلیں، نماز ادا ہوجائے گی، البتہ جتنا ثواب باشرع متقی پرہیزگار امام کی اقتدا میں نماز پڑھنے کا ملتا ہے، اس ثواب میں کمی ہوگی۔
’’حلبی کبیر ‘‘ میں ہے:
"و لو قدّموا فاسقاً يأثمون بناء علی أن كراهة تقديمه كراهة تحريم؛ لعدم اعتنائه بأمور دينه، و تساهله في الإتيان بلوازمه..."الخ ( كتاب الصلاة، الأولی بالإمامة، ص: ٥١٣، ٥١٤ ط: سهيل اكيدمي) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200848
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن