اسلامی بینک اور میزان بینک میں سیونگ اکاؤنٹ بنانا کیسا ہے؟
میزان بینک یا مروجہ غیر سودی بینکوں میں بھی سیونگ اکاؤنٹ وغیرہ کھلوانا جائز نہیں ہے، ملک کے اکثر جید اور مقتدر مفتیانِ کرام کی رائے یہ ہے کہ مروجہ غیر سودی بینکوں کا طریقہ کار شرعی اصولوں کے مطابق نہیں ہے، اور مروجہ غیر سودی بینک اور روایتی بینک کےبہت سے معاملات درحقیقت ایک جیسے ہیں، لہذا روایتی بینکوں کی طرح ان سے بھی تمویلی معاملات کرنا جائز نہیں ہے ۔ ضرورت پڑنے پر صرف ایسا اکاؤنٹ کھلوایا جاسکتا ہے جس میں منافع نہ ملتا ہو، مثلاً: کرنٹ اکاؤنٹ یا لاکرز وغیرہ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200666
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن