بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مرد کے لیے انگوٹھی پہننے اور انگوٹھی کے ساتھ نماز کا حکم


سوال

مرد کے لیے  چاندی کی انگوٹھی  کی  حیثیت  کیا ہے؟ شرعی طور پر جائز  مقدار  بھی متعین کریں۔ نیز یہ بھی بتادیں کہ باقی انگوٹھیوں کا کیا حکم ہے؟ اور انگوٹھی کے ساتھ  نماز کا کیا حکم ہے؟ 

جواب

مردوں کےلیے انگوٹھی پہننے کا حکم یہ ہے:

 ایک مثقال (ساڑھے چار ماشے  یعنی۴گرام،۳۷۴ملی گرام (4.374 gm) سے کم  وزن کی  چاندی کی انگوٹھی یا چھلّا پہننا جائز ہے، چاندی کے علاوہ کسی اور دھات کی انگوٹھی پہننا جائز نہیں ہے، البتہ عام آدمی کے لیے چاندی کی  انگوٹھی بھی  نہ پہننا بہتر اور افضل ہے۔ البتہ انگوٹھی پہن کر بھی نماز ہوجاتی ہے۔ 

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 358):

"(ولايتحلى) الرجل (بذهب وفضة)  مطلقاً، (إلا بخاتم ومنطقة وجلية سيف منها) أي الفضة ... (ولايتختم) إلا بالفضة؛ لحصول الاستغناء بها، فيحرم (بغيرها كحجر) ... ولايزيده على مثقال".فقط  واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144102200009

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں