بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لواطت کو اسلام کا رکن کہنے والے کا حکم


سوال

کیافرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس کے بارے میں کہ ایک شخص اسلام کا مذاق اڑاتے ہو اس طرح گفتگو کرتا ہے کہ ”لوطیوں کی اغلام بازی اسلام کا چھٹا رکن ہے“ ، اس جملہ کا کیا حکم ہے اور کیا کہنے والا گناہ گار ہوگا؟

جواب

مذکورہ جملہ  کہنے والا شخص  دائرۂ  اسلام سے خارج ہے، اسے چاہیے کہ فورًا تجدیدِ ایمان کرکے اللہ کے حضور توبہ اور استغفار کرے  اور شادی شدہ ہے تو نکاح کی بھی شرعی شرائط کے مطابق تجدید کرے، اور آئندہ اس طرح کے جملے کہنے سے بچے۔

الفتاوى الهندية - (2 / 258):

"(ومنها ما يتعلق بذات الله تعالى وصفاته وغير ذلك) يكفر إذا وصف الله تعالى بما لايليق به، أو سخر باسم من أسمائه، أو بأمر من أوامره، أو نكر وعده ووعيده، أو جعل له شريكًا، أو ولدًا، أو زوجةً، أو نسبه إلى الجهل، أو العجز، أو النقص، ويكفر بقوله: يجوز أن يفعل الله تعالى فعلًا لا حكمة فيه، ويكفر إن اعتقد أن الله تعالى يرضى بالكفر، كذا في البحر الرائق". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200611

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں