بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر جھوٹی قسم کھانا


سوال

ایک شخص  نے  قرآن  پر  ہاتھ  رکھ  کر جھوٹی قسم کھائی، اب اس شخص کے لیے کیا حکم ہے?

جواب

قرآنِ  کریم پر ہاتھ  رکھ  کر  جھوٹی قسم  کھاناسخت  ترین گناہِ کبیرہ ہے۔حدیث شریف میں جھوٹی قسم کو شرک وغیرہ کے بعدبڑا اورسنگین گناہ کہاگیا ہے اورحلف جب قرآن پر ہاتھ  رکھ  کرہوتو اس گناہ  کی سنگینی از حد بڑھ  جاتی ہے،   بہرحال اب توبہ استغفارکیاجائے، گڑگڑا کر اللہ سے معافی مانگی جائے اورآئندہ کے لیے اس طرح نہ کرنے کا عزم کرلیا جائے۔

اور توبہ کی تکمیل یہ ہے کہ اس قسم کے نتیجے میں اگر کسی کا نقصان ہوا ہے تو اس کی تلافی کرے، البتہ جھوٹی قسم کی صورت میں کفارہ نہیں ہے۔

صحيح البخاري (8/ 137):
"حدثنا فراس، قال: سمعت الشعبي، عن عبد الله بن عمرو، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " الكبائر: الإشراك بالله، وعقوق الوالدين، وقتل النفس، واليمين الغموس".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200623

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں