بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن مجید کی قسم کھا کر توڑدینے کا کفارہ


سوال

اگر آپ کسی وجہ سے قرآنِ پاک کی قسم لے لیتے ہیں کہ آپ یہ کام نہیں کریں گے, اور اس کے بعد آپ سے وہ کام ہو جاتا ہے تو اس کا حل کیا ہو گا ؟

جواب

مستقبل میں کسی کام کے نہ کرنے پر اگر قرآن کی قسم اٹھائی اور اس کے بعد وہ کام کرلیا تو قسم کا کفارہ دینا لازم ہوگا۔  قسم کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو صبح و شام کھانا کھلایا جائے،چاہے تو ہر مسکین کو ایک صدقہ فطر کی مقدار (پونے دو سیر گندم یا اس کی قیمت) بھی دے سکتا ہے یا دس مسکینوں کو ایک ایک جوڑا کپڑا دیا جائے، اور اگر ان میں سے کسی چیز کے ذریعہ بھی کفارہ ادا کرنے کی طاقت نہ ہو تو قسم کے کفارہ کی نیت سے لگاتار تین روزہ رکھے۔

 النتف للفتاوی میں ہے:

"قال: وكفارة كل يمين ثلاثة أشياء إلا أن يكون بطلاق أو عتق وهو عتق رقبة أو إطعام عشرة مساكين أو كسوتهم، والمكفر فيها مخير، والكتاب به ناطق، فان عجز عنها فيصوم ثلاثة أيام تباعاً". (النتف في الفتاوى للسغدي (1 / 383) کتاب الایمان والکفارات، ط: مؤسسة الرسالة،بیروت)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201136

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں