بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فقط لفظ '' چھوڑ '' سے طلاق واقع نہ ہوگی


سوال

اگر کوئی  شخص مثلاً زید صرف لفظ "چھوڑ" کو طلاق کی نیت سے بولے تو اس کا کیا حکم ہے ؟ جس وقت زید نے بولا ہے اس وقت وہ اکیلا ہے ۔ بیوی موجود نہیں ۔ ان دونوں کے درمیان کوئی جھگڑا بھی نہیں ۔

جواب

اگر کوئی شخص تنہائی میں  یا بیوی کے سامنے زبان سے صرف لفظ '' چھوڑ '' استعمال کرتاہےتو اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201508

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں