بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مقلد کا نکاح پڑھانا


سوال

غیر مقلد کسی کا  نکاح پڑھائے تو  شرعاً کیسا ہے؟

جواب

صحیح العقیدہ ،متبعِ سنت عالمِ دین سے نکاح پڑھانا مستحب  ہے، باقی اگر کسی غیر مقلد  نے نکاح پڑھالیا، اور مجلسِ نکاح میں دلہا اور دلہن یا دلہن کا وکیل اورگواہان موجود تھے تو ایسا نکاح منعقد ہوجائے گا، اس لیے کہ نکاح خواں کی حیثیت محض معبر اور سفیر  کی ہے۔(فتاویٰ محمودیہ، جلد 10 کتاب النکاح،  ص: 596-598۔ ط: جامعہ فاروقیہ، کراچی)

"ویندب إعلانه وتقدیم خطبة، وکونه في مسجد یوم جمعة بعاقد رشید"...  الخ (الدرالمختار، کتاب النکاح، کراچی ۳/ ۸)

المبسوط للسرخسي (5/ 18):
"والمعنى فيه أن العاقد في باب النكاح سفير ومعبر".  
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200799

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں