اگر کسی شخص نے اپنی بیوی سے غصہ کی حالت میں کہا کہ ’’تو میرے سے آج بھی فارغ ہے کل بھی فارغ ہے‘‘. اس صورت کا کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر سائل نے اپنی بیوی کو طلاق کی نیت سے ’’تو میرے سے آج بھی فارغ ہے اور کل بھی فارغ ہے‘‘ کہا تھا تو اس سے ایک طلاقِ بائن واقع ہوجائے گی، رجوع جائز نہیں، البتہ باہمی رضامندی سے تجدیدِ نکاح کرنا جائز ہوگا۔ اور اگر سائل نے طلاق کی نیت سے مذکورہ الفاظ نہیں کہے تھے اور نہ ہی مذاکرہ طلاق میں مذکورہ الفاظ کہے ہیں تو ان الفاظ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی، اور دونوں کا نکاح قائم ہے۔البتہ آئندہ ایسی گفتگو سے احتراز کی ضرورت ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201025
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن