بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورتوں کے لیے زیرِ ناف بالوں کی صفائی میں بلیڈ / قینچی استعمال کرنے کا حکم


سوال

خواتین کے لیے زیرِ  ناف غیر ضروری بالوں  کی  صفائی بلیڈ سے یا قینچی سے  کرنا جائز ہے یا نا جائز؟  

جواب

مردوں کے لیے زیرِ  ناف بال استرے/ بلیڈ  وغیرہ سے صاف کرنا اور عورتوں کے لیے اکھاڑنا بہتر ہے،  عورتوں کے لیے  استرے/ بلیڈ   یاقینچی کا استعمال بھی درست ہے،  لیکن بہتر نہیں،  البتہ عورت ، عذر (جلد کی کسی بیماری، خارش یا بال اکھاڑنے میں تکلیف ) کی صورت میں بلیڈ / قینچی استعمال کرسکتی ہے۔ 

"ويبتدئ في حلق العانة من تحت السرة، ولو عالج بالنورة في العانة يجوز، كذا في الغرائب". (الفتاوی الهندیة، کتاب الکراهیة، الباب التاسع عشر في الختان والخصاء وحلق المرأة شعرها ووصلها شعر غيرها (5/358)
"وأما الاستحداد فهو حلق العانة سمي استحداداً؛ لاستعمال الحديدة وهي الموسى، وهو سنة، والمراد به نظافة ذلك الموضع، والأفضل فيه الحلق، ويجوز بالقص والنتف والنورة، والمراد بالعانة: الشعر الذي فوق ذكر الرجل وحواليه وكذاك الشعر الذي حوالي فرج المرأة". (شرح النووي علی مسلم، کتاب الطهارة، باب خصال الفطرة (3/148) ط: دار إحياء التراث العربي - بيروت) فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144103200321

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں