میں نے عمرہ کیا، لیکن سعی سے پہلے استلام نہیں کیا، لیکن یاد آنے پر سعی کے چار چکر کے بعد استلام کر لیا، کیا میرا عمرہ ٹھیک ہوگیا؟
حجر اسو د کا استلام کرنا سنت ہے،واجب نہیں ۔اگر طواف میں سہواً یہ رہ جائے تو طواف ادا ہوگیا۔ بعد میں اس کو لوٹانے کی ضرورت نہیں ہے۔
"عن ابن عباس رضي اللّٰه عنهما قال: طاف النبي صلی اللّٰه علیه وسلم بالبیت علی بعیر، کلما أتی الرکن أشار إلیه بشيء کان عنده وکبر". (صحیح البخاري / باب التکبیر عند الرکن رقم: ۱۶۱۳)
"وکلما مر بالحجر فعل ما ذکر من الاستلام". (درمختار)
"وفي الهدایة: وإن لم یستطع الاستلام استقبل وکبر وهلل". (درمختار مع الشامي ۳؍۵۱۱) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200475
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن