عروہ نام آپ نے اپنی ویب سائٹ پر لڑکا اور لڑکی دونوں کے لیئے تجویز کیا ہے۔ ماضی میں یہ صحابی کا نام تھا۔کیا ایسا نام رکھنا لڑکی کے لئے درست ہے جو کہ اپنی وجہ شہرت لڑکوں والے نام سے ہو ؟ جزاک اللہ
واضح رہے کہ تاریخ کی کتابوں سے معلوم ہوتا ہے کہ عروہ بعض عورتوں کا بھی نام تھا لہذا یہ نام لڑکے یا لڑکی، دونوں ہی کے لیے رکھا جاسکتا ہے۔
الوافي بالوفيات (19 / 357):
عروة بن حزام أحد متيمي العرب ومن قتله الغرام ومات عشقا في حدود الثلاثين في خلافة عثمان بن عفان رضي الله عنه وهو صاحب عفراء التي كان يهواها وكانت عفراء تربا لعروة بنت عمه يلعبان معا فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144106200848
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن