بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق کا جھوٹا اقرار


سوال

 کیا کسی سے یہ کہنا کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دی، جب کہ نہ طلاق کا ارادہ ہو اور نہ بیوی سے کہا ہو کہ میں نے تمہیں طلاق دی، کیا ایسی صورت میں طلاق واقع ہو جائے گی؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل کی بیوی پرایک طلاقِ رجعی واقع ہو گئی ہے، عدت کے دوران اگر رجوع  کرلے گا تو نکاح برقرار رہے گا ،اور آئندہ کے لیے دو طلاق کا اختیار حاصل ہو گا. اور اگر رجوع نہیں کیا تو عدت گزرتے ہی نکاح ختم  ہو جائے گا ،پھر اگر میاں بیوی باہمی رضامندی سے دوبارہ ایک ساتھ رہنا چاہیں تو شرعی گواہان کے روبرو نئے مہر کےساتھ دوبارہ عقد کرنا پڑے گا ،اور آئندہ کے لیے شوہر کو دو  طلاقوں کا حق حاصل ہو گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200269

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں