بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شیعہ سے نکاح


سوال

کیا شیعہ سے نکاح ہو سکتا ہے؟  جس شیعہ کو میں جانتی ہوں وہ بالکل ہماری طرح کے عقائد کا حامل ہے،  نہ وہ صحابہ کے بارے میں غلط نظریہ رکھتا ہے،  باقی سب باتیں بھی ویسے ہی ہیں جیسے ہم سنیوں کی ہیں تو کیا ایسے شیعہ سے نکاح ہو سکتا ہے؟

جواب

اگر کوئی شیعہ قرآنِ مجید میں تحریف، حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خدا ہونے، یا جبرئیلِ امین سے وحی پہنچانے میں غلطی کا عقیدہ رکھتاہو، یا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی صحابیت کا انکار کرتاہو یا حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر تہمت لگاتاہو یا اس کے علاوہ کوئی کفریہ عقیدہ رکھتاہو تو ایسا شیعہ اسلام کے بنیادی عقائد کی مخالفت کی وجہ سے دائرہ اسلام سے خارج ہوگا، اور ایسے شیعہ کے ساتھ مسلمان کا نکاح جائز نہیں ہوگا، خواہ وہ مرد ہو یا عورت۔

اور اگر کسی شیعہ لڑکے کے عقائد کفریہ نہ بھی ہوں، تو بھی کسی سنی صحیح العقیدہ دین دار گھرانے کی لڑکی کا نکاح اس سے نہیں کرنا چاہیے، کیوں کہ اس صورت میں اس کے عقائد کے فساد کا قوی اندیشہ ہے۔ اس کے بجائے کسی نیک صالح سنی مسلمان سے نکاح کو ترجیح دی جائے۔

"وبهذا ظهر أن الرافضي إن كان ممن يعتقد الألوهية في علي أو أن جبريل غلط في الوحي أو كان ينكر صحبة أبي بكر الصديق أو يقذف عائشة الصديقة فهو كافر ؛ لمخالفة القواطع المعلومة من الدين بالضرورة". (ردالمحتار : ٣ / ٤٦ سعيد) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200027

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں