بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر، تین بیٹے اور دو بیٹیوں میں ترکہ تقسیم کرنے کا طریقہ


سوال

خاتون کا انتقال ہوگیا، ورثاء درج ذیل ہیں:

شوہر، تین بیٹے، دو بیٹیاں .وراثت کی تقسیم کیسے ہوگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ خاتون کے ترکہ کی تقسیم کا طریقہ کار یہ ہے کہ  اولاً اُن کے ترکہ میں سے اُن کے قرضہ جات ادا کیےجائیں گے، پھر اگر انہوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ثلث مال میں نافذ کیا جائے گا  اس کے بعد کل جائے داد  منقولہ و غیر منقولہ کے  32 حصے کیے جائیں گے، جس میں سے آٹھ حصے اُن کے شوہر کو، چھ چھ حصے ہر ایک بیٹے کو اور تین تین حصے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔

یعنی فیصد کے اعتبار سے پچیس فیصد شوہر کو، اٹھارہ اعشاریہ پچھتر فیصد ہر ایک بیٹے کو اور نو اعشاریہ سینتیس فیصد ہر ایک بیٹی کو ملے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200874

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں