بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

شاہ میر نام رکھنا جائز ہے یا نہیں؟


سوال

"شاہ میر نام"  رکھنا اسلامی لحاظ سے جائز ہے یا نہیں؟

جواب

''شاہ'' اور''میر'' دونوں فارسی زبان کے الفاظ ہیں،دونوں الفاظ کےمختلف معانی آتے ہیں۔ان الفاظ کا اکثر استعمال  سردار اوربادشاہ کے معنی میں ہے، اور''میر'' کامعنی امیر بھی آتاہے، اس لحاظ سے  ''شاہ میر'' کامعنی ہوگا ''بادشاہوں کابادشاہ یا سرداروں کاسردار''۔نام درست ہے ،البتہ اس میں مبالغہ پایا جاتاہے اور حادیثِ مبارکہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مبالغہ آمیز ناموں کو ناپسند فرمایاہے۔چناں چہ بخاری شریف کی روایت میں ہے:

''حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت  ہے کہ   رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : قیامت کے دن اللہ کے نزدیک سب سے برا نام اس شخص کا ہوگا جو مَلِکُ الْأَمْلَاکِ(بادشاہوں کا بادشاہ)اپنا نام رکھے۔''

لہذا انبیاء وصلحاء کے ناموں میں سے کسی کانام کا انتخاب اس سے زیادہ بہتر ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143907200101

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں