بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ساس سسر کی خدمت کرنا


سوال

شوہر کی موجودگی میں بیوی ساس سسر کی خدمت کرے تو یہ اس کی نیکی ہے، اور اگر شوہر چالیس دن یا چار ماہ کے لیے جماعت میں چلا جائے تو  شوہر کی غیر موجودگی میں ساس سسر کی خدمت کرنا کیا گناہ ہے؟

جواب

شوہر کی غیر موجودگی میں ساس سسر کی خدمت ایسی نیکی ہے جس پر بیوی کو مجبور نہیں کیاجاسکتا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202244

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں