بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زارا، زہرہ نام کے معنی اور نام رکھنے کا حکم


سوال

’’ زارا‘‘  نام کا مطلب کیا ہے؟  نیز یہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

’’زارا ‘‘  کا عربی زبان میں  درست تلفظ  ’’زَهْرَه‘‘ ہے،اس کے معنی عربی زبان میں پھول، کلی، شگوفہ کے آتے ہیں، اور ایک لفظ ”زُهَرَة“ ہے،  یہ ایک ستارے کا نام ہے، اسی طرح ایک لفظ ”زَهْرَاء“ ہے،  اس کے معنی سفید بادل،  چمکتے اور سفید چہرے والی عورت،  یہ تینوں طرح سے نام رکھنا درست ہے۔

اسی کے قریب عربی زبان میں ایک لفظ ’’زَائِرَه‘‘ ہے، جس کا معنیٰ ہے: زیارت کرنے والی، ملاقات کرنے والی، دیکھنے والی۔ یہ نام بھی رکھ سکتے ہیں۔

بعد میں انگریزی زبان میں اس کو تبدیل کرکے ’’زارا‘‘  نام بنالیا گیا ہے، لہذا مناسب یہ ہے کہ اس کے اصل عربی تلفظ کے اعتبار  سے نام رکھا جائے، یا صحابیات، تابعیات،نیک مسلمان خواتین یا دیگر اچھے بامعنی ناموں پر نام رکھ لیا جائے۔

الصحاح تاج اللغة وصحاح العربية (2/ 674):
"والأَزْهَرُ: النَيِّرُ. ويُسَمَّى القمر الازهر ابن السكيت: الازهران: الشمس والقمر. ورجل أزهر، أي أبيض مشرق الوجه، والمرأة زهراء".

لسان العرب (4/ 332):
"والمرأَة زَهْرَاءُ؛ وَكُلُّ لَوْنٍ أَبيض كالدُّرَّةِ الزَّهْراءِ، والحُوَار الأَزْهَر. والأَزْهَرُ: الأَبيضُ. والزُّهْرُ: ثلاثُ لَيَالٍ مِنْ أَوّل الشَّهْرِ. والزُّهَرَةُ، بِفَتْحِ الْهَاءِ: هَذَا الْكَوْكَبُ الأَبيض".

تاج العروس (11/ 479):
"(و) الزَّهْرَاءُ: (المرأَةُ المُشْرِقَةُ الوَجَهِ) والبَيْضَاءُ المُسْتَنِيرةُ المُشْرَبَةُ بحُمْرَةٍ.
(و) الزَّهْرَاءُ: (البَقَرَةُ الوَحْشِيَّةُ) . قَالَ قَيْسُ بنُ الخَطِيم:
تَمْشِي كمَشْيِ الزَّهْراءِ فِي دَمَث ال
رَّوْضِ إِلى الحَزْنِ دُونَهَا الجُرُفُ
(و) الزَّهْرَاءُ: (فِي قَوْلِ رُؤْبةَ) بن العَجَّاج الشَّاعِر: (سَحَابةٌ بيضاءُ بَرَقَتْ بالعَشِيّ) ، لاستِنارَتها".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106201352

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں