ہومیو علاج میں دواکاایک قطرہ اگر زبان کی نوک پر ڈال دیں تو دوا زبان کے مساموں کے ذریعہ براہِ راست خون میں شامل ہو جاتی ہے، لیکن دوا کا کوئی ذرہ ذرہ حلق میں نہیں جآتا ۔روزہ کے بارے فرمائیں کیا روزہ میں کوئی نقص آجائے گا ؟
اگر دو اکا قطرہ زبان پر ڈالنے کے بعدحلق میں نہیں جاتا اور نہ ہی اس کا ذائقہ حلق میں محسوس ہوتا ہے تو ایسی صورت میں روزہ فاسد نہیں ہوگا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 415)
"(وأكل مثل سمسمة) من خارج (يفطر) ويكفر في الأصح (إلا إذا مضغ بحيث تلاشت في فمه) إلا أن يجد الطعم في حلقه كما مر، واستحسنه الكمال قائلاً وهو الأصل في كل قليل مضغه، (وكره) له (ذوق شيء و) كذا (مضغه بلا عذر).
(قوله: إلا إذا مضغ إلخ) ؛ لأنها تلتصق بأسنانه فلا يصل إلى جوفه شيء ويصير تابعاً لريقه، معراج (قوله: كما مر) أي عند قوله: أو خرج دم من بين أسنانه. قوله: وهو) أي وجود الطعم في الحلق. (قوله: في كل قليل) في بعض النسخ في كل شيء والأولى أولى وهي الموافقة لعبارة الكمال".فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200940
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن