بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ کا فدیہ


سوال

اگر کوئی آدمی  روزہ نہ رکھ سکے بیماری یا کسی اور وجہ سے تو اس کا کیا فدیہ ہے؟

جواب

واضح رہے کہ اگر کوئی شخص اتنا بوڑھا یا ایسا بیمار ہو کہ اس کے صحیح ہونے کی امید نہ ہو تو  یہ ہر روزہ کے بدلے پونے دو کلو  گندم یا اس کی قیمت( جو کہ کراچی میں آج کل تقریباً 90 روپے ہے) کسی مستحق شخص کو دے دے۔مہینہ میں  جتنے روزے ہوں 29 یا 30 اتنے ہی فدیہ ادا کرنے ہوں گے۔ اور فدیہ ادا کرنے کے بعد اگر صحت یاب ہوگیا تو جتنے روزے چھوڑے اور ان کا فدیہ دیا ان سب کی قضا کرنا ضروری ہوگا، اور جو رقم فدیے میں دی ہے وہ نفلی صدقہ بن جائے گی۔ 

البتہ اگر ایسی بیماری ہو جس سے شفا کی امید ہو تو پھر فدیہ دینے کی اجازت نہیں ہے، بلکہ اس صورت میں جب تک بیماری کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکے، روزہ نہ رکھے، اور صحت یاب ہونے کے بعد اتنے روزوں کی قضا کرلے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200353

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں