بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ نہ رکھنے کی نیت کر کے روزہ کھانے کا حکم


سوال

اگر کوئی شخص رمضان کے مہینے میں یہ کہے کہ میں کل روزہ نہیں رکھوں گا، پھر  وہ شخص روزہ کھا لے کیا اس شخص پر کفارہ ہے یا نہیں؟ 

جواب

اگر کسی شخص کی رات سے ہی یہ نیت ہو کہ وہ صبح روزہ نہیں رکھے گا اور پھر وہ روزہ نہ رکھے تو اس پر اس روزے کی قضا لازم ہوگی، کفارہ لازم نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ شرعی عذر (مرض یا سفر) کے بغیر کسی مکلف شخص کا ایک روزہ چھوڑ دینا اتنا بڑا گناہ ہے کہ حدیث مبارک کے مطابق اگر ساری زندگی بھی روزے رکھ لے تب بھی وہ ثواب حاصل نہیں ہوسکتا جو رمضان المبارک کے اس دن روزہ رکھنے پر ثواب دیا جاتا، اس لیے یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ روزہ نہ رکھنے کی صورت میں شاید گناہ کی شدت کم ہوجاتی ہے ، اس لیے کفارہ لازم نہیں ہوتا، بلکہ روزہ نہ رکھنا بڑا گناہ ہے، اور کسی مسلمان سے یہ تصور نہیں ہوسکتا کہ وہ رمضان المبارک کا روزہ بغیر عذر ترک کرے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 403)

'' (أو أصبح غير ناو للصوم فأكل عمداً) ولو بعد النية قبل الزوال لشبهة خلاف الشافعي: ومفاده أن الصوم بمطلق النية كذلك۔۔۔۔ (قضى) ۔۔۔ (فقط)''۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200469

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں