بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دماغ خراب ہونے کی حالت میں طلاق کا حکم


سوال

اگر شوہر کا دماغ خراب ہو اور بیوی کو طلاق کہہ دے تو طلاق ہو جاتی ہے؟

جواب

دماغ خراب ہونے سے مراد اگر غصہ کی حالت ہو تو طلاق واقع ہو جائے گی، اور اگر دماغ خراب ہونے سے مراد یہ ہو کہ وہ پاگل یا مجنون ہے تو طلاق واقع نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201243

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں