بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دل ہی دل میں طلاق دینا


سوال

 اگر دل ہی دل میں طلاق دے، یعنی کہ "میں نے طلاق دے  دی ہے"، دل ہی دل میں کہے۔ لیکن یہی الفاظ منہ سے نہ بولے، بلکہ دل میں طلاق دے تو کیا اس طرح طلاق واقع ہو جا تی ہے؟

جواب

دل ہی دل میں طلاق دینے سے طلاق نہیں ہوتی ،مذکورہ الفاظ دل ہی دل میں کسی شخص نے ادا کیے تو اس سے طلاق واقع نہیں ہوئی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143907200154

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں