کیا بنوری ٹاؤن کے کسی فاضل نے حیاتِ سیدنا یزید نامی کتاب لکھی ہے؟
’’حیاتِ سیدنا یزید‘‘ نامی کتاب محمدعظیم الدین صدیقی (میرٹھی) نے لکھی ہے، مؤلفِ کتاب نے 1379 ھ میں جامعہ سے فراغت حاصل کی تھی، تاہم موصوف اہلِ سنت و الجماعت کے اجماعی عقائد سے منحرف اور شاذ نظریات کے حامل پائے گئے، جس کی بنا پر جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن کراچی کی انتظامیہ نے موصوف کی سندات منسوخ کردی تھیں اور جامعہ کے فضلاء کے ریکارڈ کے رجسٹر میں موصوف کے بارے میں نام کے سامنے یہ عبارت درج ہے: "یہ شاذ نظریات کا حامل ہے "۔ یعنی جامعہ کی طرف سے پہلے ہی تحریری طور پر براءت کا اظہار کیا جاچکا ہے، موصوف اپنی تحریرات و نظریات کے خود ذمہ دار ہیں اور یزید کے بارے میں جو کچھ موصوف نے اپنی کتاب میں لکھا ہے، اس سے جامعہ کی انتظامیہ بری ہے اور یزید اور اس کے طرف داروں کے بارے میں جامعہ کا اول و آخری وہی نظریہ و عقیدہ ہے جو اہلِ سنت کا ہے۔
یزید کے متعلق اہلِ سنت کا موقف یہ ہے کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ حق پر تھے، یزید حق پر نہ تھا، مزید تفصیل کے لیے حکیم الاسلام قاری محمد طیب رحمہ اللہ کی کتاب ’’شہیدِ کربلااور یزید‘‘ ، مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ کی کتاب ’’شہیدِ کربلا‘‘ اور مولانا محمد عبدالرشید نعمانی رحمہ اللہ کی کتاب ’’یزید کی شخصیت‘‘ ملاحظہ فرمائیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200421
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن