رمضان میں حرم میں ایک رکعت وتر پڑھیں یا انفرادی تین رکعت پڑھیں؟
حنفی مسلک میں وتر کی نماز تین رکعت ایک سلام کے ساتھ پڑھنا ضروری ہے ؛ اس لیے حنفی کے لیے دو سلام کے ساتھ وتر پڑھنا درست نہیں ہے،حنفی حضرات کو چاہیے کہ وہ حرمین میں تراویح تو ان کے امام کی اقتدا ہی میں ادا کریں، لیکن وتر کی نماز میں ان کے ساتھ شامل نہ ہوں، بلکہ اپنی علیحدہ اجتماعی یا انفرادی پڑھ لیں ، اور اگر ان کے ساتھ ادا کرلیں تو بعد میں اس کا اعادہ کرلیں۔
'' فظهر بهذا أن المذهب الصحيح صحة الاقتداء بالشافعي في الوتر إن لم يسلم على رأس الركعتين وعدمها إن سلم۔ والله الموفق للصواب'' (البحر الرائق، 2/40، باب الوتر والنوافل، ط: سعید)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200571
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن