میرے سسر کا گزشتہ سال انتقال ہوا ہے، وہ میری ساس کو طلاق دے چکے تھے اور دوسری خاتون سے نکاح کر چکے تھے، اس وقت میری اہلیہ کی عمر دس سال تھی، انہوں نے میری ساس کو بیٹی سمیت تنہا چھوڑ دیا تھا. چوں کہ ان کا انتقال ہوچکا ہے ; لہذا ان کے رشتہ داروں نے میری بیوی سے کہا کہ وہ جائیداد کے کچھ دستاویزات پر دستخط کردے تا کہ وہ انہیں مل جائیں، میں نے ان سے کہا کہ میرے سسر کی صرف ایک بیٹی ہے، جس سے میں نے شادی کی ہے، ان کی دوسری اہلیہ سے ان کی کوئی اولاد نہیں ہے، میرا سوال یہ ہے کہ ان کی جائیداد کس طرح تقسیم ہوگی؟
آپ کے سسر کی جائیداد میں آپ کی اہلیہ کاحصہ ہے۔اگر سسر کی اولاد میں سے صرف ایک ہی بیٹی ہے تو اسے کل جائیداد کا آدھا ملے گا۔بقیہ جائیداد کی تقسیم کس طرح ہوگی؟ اس بارے میں بقیہ ورثاء کی تفصیل معلوم ہونا ضروری ہے، مثلاً یہ کہ آپ کے سسر کے والد ، والدہ، بھائی ، بہن میں سے کوئی حیات ہے یا نہیں؟ اگر نہیں تو چچا بھتیجا وغیرہ میں سے کوئی زندہ ہے یا نہیں؟مزید یہ کہ آپ کی سوتیلی ساس حیات ہیں یا نہیں؟ دیگر ورثاء کی تفصیل معلوم ہونے کے بعد ہی بقیہ ترکے کی تقسیم بتائی جاسکتی ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143906200083
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن