بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تم آزاد ہو کہنے سے طلاق کاحکم


سوال

میں نے اپنے شوہر سے کہا کہ میری جان چھوڑ دو (اور میں نے گویا کہ طلاق یا خلع کا مطالبہ کیا تھا) انہوں نے کہا: میں نے کب تمہاری جان پکڑی ہوئی ہے؟  میں نے کہا: مجھے آزادی چاہیے،  تب کہا کہ ’’تم آزاد ہو، میں نے کون سا تمہیں قید کیا ہوا ہے‘‘۔ اب وہ یہ کہہ رہے ہیں  کہ میری طلاق کی نیت نہیں تھی،  جب کہ میں واضح طور پر مطالبہ کر رہی تھی، تو آیا کیا طلاق واقع ہوئی یا نہیں ؟اگر ہوئی تو کونسی؟

جواب

بیوی کے طلاق کے مطالبہ پر شوہر کے یہ کہنے سے کہ  ’’تم آزاد ہو ،میں نے کون سا تمہیں قید کیا ہواہے‘‘  ایک طلاق صریح بائن واقع ہوچکی ہے، نکاح ٹوٹ چکاہے ۔اب گواہوں کی موجودگی میں نئے مہرکے ساتھ دوبارہ نکاح ہوسکتاہے ،  دوبارہ نکاح کی صورت میں آئندہ کے لیے شوہرکوصرف دوطلاق کاحق حاصل ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200015

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں