بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیٹے کا انتقال پہلے ہونے کی صورت میں باپ کی میراث میں اس کا حصہ ہو گا یا نہیں؟


سوال

کیا پوتا اپنے مرحوم والد کا حصہ اپنے دادا کے انتقال کے بعد لے سکتا ہے؟ یعنی بچے کا باپ پہلے فوت ہوگیا  اور اب دادا کا انتقال ہوا.دادا کی میراث تقسیم ہورہی  ہے تو  اس بچے کے مرحوم والد کا حصہ بنتا ہے یا نہیں، جب کہ بچے کے والد کا انتقال دادا سے پہلے ہوا ہے؟

جواب

اگر کسی بچے کے دادا کے انتقال  سے پہلے اس کے والد کا انتقال ہو جائے  تو دادا کے انتقال کی صورت میں دادا کی میراث میں بچے کے والد کا کوئی حصہ نہیں ہو گا؛ اس لیے بچے کو دادا کی میراث میں اپنے والد کا حصہ مانگنے کا حق نہیں ہو گا، البتہ اگر دادا کی وفات کے وقت پوتے  کا کوئی چچا  وغیرہ نہ ہو تو پھر  اسے حق ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106201096

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں