والد کی 2کنال کی کوٹھی کی تقسیم کس طرح ہوگی؟ وارث: بیوی، بیٹی اور دوبہن ہیں۔
صورتِ مسئولہ میں ذکر کردہ ورثاء کی تفصیل اگر واقعہ کے مطابق اور درست ہے یعنی مرحوم کے والدین اس کی زندگی ہی میں وفات پاچکے ہیں اور مرحوم کی کوئی نرینہ اولاد (بیٹا یا پوتا) بھی نہیں ہے، اور نہ ہی حقیقی بھائی موجود ہے تو مرحوم کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ ترکہ میں سے اس کے حقوق متقدمہ یعنی تجہیزوتکفین کے اخراجات نکالنے کے بعد، مرحوم کے ذمہ اگر کسی کا قرض ہو تو اسے کل ترکہ میں سے ادا کرنے کے بعد، مرحوم نے اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں ادا کرکے باقی کل منقولہ وغیر منقولہ ترکہ کو 16 حصوں میں تقسیم کرکے 2 حصےمرحوم کی بیوہ کو ، 8 حصے مرحوم کی بیٹی کو، اور 3،3 حصے مرحوم کی ہر ایک بہن کو ملیں گے۔
یعنی مثلاً 100 روپے میں سے 12/5 روپے مرحوم کی بیوہ کو، 50 روپے مرحوم کی بیٹی کو اور 18/75 روپے مرحوم کی ہر ایک بہن کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200154
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن