بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ آٹھ بیٹے اور ایک بیٹی میں تقسیم میراث


سوال

ورثہ میں ایک بیوی، آٹھ لڑکے، ایک لڑکی ہے۔  میراث کی تقسیم کس طرح ہوگی؟

جواب

حقوقِ متقدمہ نکالنے کے بعد یعنی میت کے ترکے  سےتجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد اگر میت کے ذمہ قرض ہو تو اس کی ادائیگی کے بعد اگر جائز وصیت کی ہو تو اس کو باقی ماندہ ترکہ کے ایک تہائی حصے میں نافذ کرنے کے بعد بقیہ ترکہ میں سے 12.5% بیوہ کو،  10.29% ہر بیٹے کو اور 5.14% بیٹی کو ملےگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200666

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں