میں اپنی بیٹی کا نام " آیت" رکھنا چاہتا ہوں، یہ نام معنی کےاعتبار سے کیسا ہے ؟
''آیت '' عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ہیں :علامت اور نشانی ۔اس کی جمع ''آیات''ہے۔اصطلاح میں'' آیت'' اور'' آیات '' کا اطلاق قرآن کریم کی آیات پر ہوتاہے۔مذکورہ نام اگرچہ رکھنا جائز ہے، لیکن یہ نام نہ رکھیں تو اچھا ہے اس لیے کہ" آیت "سے ذہن فوراً اسی معہود معنیٰ یعنی قرآن کریم کی آیت کی طرف منتقل ہوتا ہے، نہ کہ کسی شخص کی طرف، ، اس لیے بہتر یہ ہے کہ صحابیات میں سے کسی کے نام کو منتخب کرلیں، یہ زیادہ اچھا ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200020
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن